Friday 17 February 2012


‎.ایوان تخیّل میں قندیل نظر رکھ دو
پھر خواب کے سینے پر تعبیر کا سر رکھ دو

احساس کی پلکوں پر جذبوں کا اثر رکھ دو
افکار کے شانوں پر جبریل کے پر رکھ دو


تفسیر جو لکھنی ہو حرفوں کے مقدّر کی
تاویل معانی میں تنویر نظر رکھ دو


منظریہ غزل والے اسلوب غزل سمجھیں
تم حرف علامت میں جذبوں کا اثر رکھ دو

No comments:

Post a Comment